میں بھی اب جواں نہیں تو بھی قدر داں نہیں |
عمر جاوداں نہیں وقت مہرباں نہیں |
پاؤں میں زمیں نہیں خود پہ بھی یقیں نہیں |
سر پہ آسماں نہیں تو بھی تو یہاں نہیں |
ظلم عمر بھر سہے پر کوئی گلہ نہیں |
منہ میں زباں نہیں لب پہ بھی فغاں نہیں |
ایک زندگی ملی وہ بھی یوں گذار دی |
کوئی آستاں نہیں کوئی داستاں نہیں |
زندگی کی شام میں خوف میں ہوں مبتلا |
ایک پل اماں نہیں کہہ دے امتحاں نہیں |
ق |
جو یہاں نہ کر سکا جو مجھے ملا نہیں |
گلہ تو ہے گلہ نہیں زیاں تو ہے زیاں نہیں |
معلومات