چمن یہ خوشنما ہے جو مدینہ کی زمیں دیکھو
درخشاں ہے جہاں جس سے وہ گنبد کا نگیں دیکھو
مقام ان کا جہاں بھر میں جو اعلیٰ اور ارفع ہے
سنہری جالیاں دیکھو یہ کتنی ہیں حسیں دیکھو
منور روضہ کرتا ہے جہاں کے کل کراں ہمدم
یہ رونق جس سے ہے ساری وہ نورِ حق مبیں دیکھو
جو پھیلا نور اس جا سے وہ کس کی ہے تجلیٰ یہ
حسیں مخزن جو اس کا ہے اسے بھی بالیقیں دیکھو
یہ برکھا جو کرم کی ہے جہاں کے کونے کونے تک
ہے رحمت مصطفیٰ کی یہ جہاں ہے خوشہ چیں دیکھو
صباؤں کی حسیں چاندی اگر چاہیں یہ خود دیکھیں
نبی کے در پہ جھکتی ہے ضیاؤں کی جبیں دیکھو
شفیعِ مزنبیں ہیں جو کرم محمود ان کا ہے
عطا سے جو چمکتی ہے غلاموں کی جبیں دیکھو

47