تونگر رکھے جو گدائی ہے ان کی
خلق ساری اے دل فدائی ہے ان کی
جہانوں کی سانسیں ہیں ممنون جن کی
بڑی رب نے حشمت بنائی ہے ان کی
جھکیں جن کے در پر یہ سلطاں جہاں کے
وہ محبوبِ رب ہیں خدائی ہے ان کی
روانی ہے گردوں میں ان کی عطا سے
ثنا رب نے سب کو سکھائی ہے ان کی
بڑی شان والا ہے قادر وہ مولا
ہے بعد از خدا جو بڑائی ہے ان کی
جو ہجرِ نبی میں ہی بیمارِ غم ہیں
بنی یادِ دلبر دوائی ہے ان کی
اے محمود بردے جو ہیں مصطفیٰ کے
خدا نے ہی قسمت سجائی ہے ان کی

38