یکتا خلق میں اعلیٰ شاہِ حجاز ہے
قادر کرے جو چاہے وہ کار ساز ہے
نازاں ہے دستِ قدرت خلقِ حبیب پر
اس شاہکار رب پر عالم کو ناز ہے
ہستی کی نبض آقا ہیں جانِ ہر جہاں
اور بزمِ کن فکاں میں ان سے ہی ساز ہے
قدموں تلے انہی کے سدرہ پہ تھا دہر
جن کے سبب دلوں میں سوز و گداز ہے
معراج بخش تحفہ لائے حبیب جو
مومن کے واسطے وہ رب کی نماز ہے
جگمگ جو جلوہ کرتا کونین کو سدا
منبع اسی چمک کا شاہِ حجاز ہے
محمود خوب تر ہے جھلمل جہان کی
اس کو فروزاں کرتا بندہ نواز ہے

27