آؤ اس شہر سے نکلتے ہیں
لوگ لمحوں میں یاں بدلتے ہیں
بے حسی کی یہاں روایت ہے
مونگ سینے پہ میرے دلتے ہیں
سب خطا کار ہیں مگر پھر بھی
سنگ زنی کے لیے مچلتے ہیں
یہ گناہوں کا شہر ہے اس میں
اب فرشتے بھی یاں پھسلتے ہیں
میں تو مٹ کر جیا مگر پھر بھی
شہر کے لوگ مجھ سے جلتے ہیں

0
45