گھر میں رونق ہی کی صورت ہو ہمیں اچھا لگے
کب کوئی ماٹی کی مورت ہو ہمیں اچھا لگے
ارد گرد اپنے جو دیکھیں زندگی بوسیدہ حال
اور بھی پائی جو نعمت ہو ہمیں اچھا لگے
اِس سے وابستہ ترقّی دین کی دنیا کی بھی
ورنہ کب گر یونہی ہجرت ہو ہمیں اچھا لگے
دھوپ میں لمبے سفر کے بعد منزل ہو قریب
قُرب کی پھر سعد ساعت ہو ہمیں اچھا لگے
دل کی خواہش جب نہ پوری ہو کوئی حسرت بنے
جب رہی کوئی نہ حسرت ہو ہمیں اچھا لگے
ملک اپنا چھوڑ کر چھانی ہے جب در در کی خاک
پھر جہاں میں پائی عزّت ہو ہمیں اچھا لگے
سن کے طارق لوگ تُجھ کو بر ملا کہتے ہیں یہ
جب تری باتوں میں حکمت ہو ہمیں اچھا لگے

0
38