یہ حسن لم یزل جو جلوے دکھا رہا ہے |
رب کا حبیب ہمدم دنیا میں آ رہا ہے |
نغمے لبیبِ رب کے ہستی بھی گا رہی ہے |
کونین کے ہی طالع داتا جگا رہا ہے |
ذرہ نواز ان سا کب تھا نہ ہے نہ ہو گا |
روتے ہنسا رہا ہے اجڑے بسا رہا ہے |
اٹھتی ہے موج جب بھی بحرِ کرم سے اس کے |
بردوں کو پیارا داتا سلطاں بنا رہا ہے |
دامن سے ان کے آئی بادِ سخا چمن میں |
جس سے یہ دشت بھی اب کلشن کھلا رہا ہے |
سارے صنم جہاں میں ہر کفر کے ہیں کچلے |
طاغوت سے وہ انساں سارے چھڑا رہا ہے |
ان کے ذکر کو رب نے سب سے عُلیٰ کیا ہے |
ہر جگ ہی ان کے نغمے بے صوت گا رہا ہے |
جس رازداں کو سارے حالات کی خبر ہے |
محمود پھر بھی دکھڑے ان کو سنا رہا ہے |
معلومات