رواں ہر زماں میں نبی کی ثنا ہے
سوا اس کے کوئی کہاں ماجرا ہے
بڑائی میں اول وہ قادر خدا ہے
جو چاہے کرے وہ یہ مشکل کیا ہے
مدینے کے داتا ہیں نعمت کے قاسم
یہ احسان مومن پہ رب نے کیا ہے
خلق کے یہ دلبر سخی ہیں جہاں کے
کہے ان کو محبوب ذاتِ خدا ہے
ملا دین ان سے گراں گہنہ بھاری
چھپا جس میں دائم بھلا ہی بھلا ہے
مسِ خام کندن انہی کی نظر سے
نظارہ ضحیٰ کا شفا در شفا ہے
ہے محمود ہر دم سوالی اسی کا
جو فیاضِ داتا حبیبِ خدا ہے

38