پرواز میں ملی جو مدحت ہے مصطفیٰ کی
دل سے زباں پہ آئی چاہت ہے مصطفیٰ کی
اپنا کرے جو سب کو اخلاقِ دلربا ہے
جس کو ملی یہ رحمت شفقت ہے مصطفیٰ کی
آتا ہے انساں بننا اک آدمی کو جس سے
وہ خُلق کا بھی منبع سیرت ہے مصطفیٰ کی
یہ جو مہک ہے میرے دستِ خیال میں بھی
اس کی وجہ اے ہمدم نکہت ہے مصطفیٰ کی
نورِ نبی سے روشن افکار کے جہاں ہیں
کامل مثال اس کی عترت ہے مصطفیٰ کی
اوصافِ مصطفیٰ کل کس کی سمجھ میں آئیں
ما فوق خردِ انساں عظمت ہے مصطفیٰ کی
محمود کب ملے گی بازارِ دہر میں یہ
کامل کے در سے حاصل چاہت ہے مصطفیٰ کی

83