| تری قدرت پہ نازاں ہے یہ محتاجی ہماری |
| تو تھکتا بھی نہیں کر کے نگہبانی ہماری |
| تو ہی مسجود ہے تجھ سے ہے تابانی ہماری |
| سراسر عجز ہے یارب یہ پیشانی ہماری |
| لکھا رہتا ہے ہر اک جرم تجھ سے دور رہ کر |
| ترے قدموں میں مٹتی ہے پشیمانی ہماری |
| عطا تیری رہی ہم پر ہمیں معلوم نا تھا |
| ہمی نے ہی نہیں کچھ قدر پہچانی ہماری |
| سبھی کچھ تو نے ہم جیسوں کو بھی بن مانگے بخشا |
| تری رحمت چھڑا دے ہم سے من مانی ہماری |
معلومات