چشم کا درخشاں وہ تارا تھا |
دل کے میرے اُفق پہ چمکا تھا |
لمس محبوب کا ہو جانے سے |
تن بدن خوشبو سے بھی مہکا تھا |
عشق کا ڈھونگ جو رچایا تھا |
جھوٹے وعدے سے من بھی بہلا تھا |
کچھ خفا چہرہ میں نے دیکھا تب |
"وہ مرے سامنے سے گزرا تھا" |
حال کو پوچھتا جو بھی ملتا |
یار کے روٹھنے کا چرچا تھا |
چھپ چھپائے اِدھر اُدھر ہوتا |
عصر کے طعنے سے میں دُبکا تھا |
اُن کی نظریں بچھی رہی ناصؔر |
حسن کا اُن کے جو بھی شیدا تھا |
معلومات