درد سے بوجھل دلِ پکھراج ہے |
درد ہی تو عاشقی کا داج ہے |
میں کہیں بھی ایک پل رکتا نہیں |
سر پہ اب خانہ بدوشی تاج ہے |
دکھ کی بارش روح میں تھمتی نہیں |
عشق کرنے کا یہی تو باج ہے |
قیس کا ہوں ہمسفر میں آج کل |
آج رکھنی سر پھروں کی لاج ہے |
عشق میں ہو کامیابی ، عشق کیا ! |
کیسے کہہ دوں عشق کی معراج ہے |
کھو دیا سب کچھ جو پایا تھا یہاں |
شاہدؔ اب تو خود کا بھی محتاج ہے |
معلومات