کہاں کوئی پیدا ہے ہم شان ان کا
ہے یکتا جہاں میں گلستان ان کا
منور دہر ہے ضیائے ضحٰٰی سے
گراں نور بانٹے یہ احسان ان کا
وہ اذنِ الہ سے ہیں بے مثل ہر جا
چلے گردوں پر بھی ہے فرمان جن کا
ہے لولاک سے یہ دہر سارا ان کا
گلستاں ہیں ان کے خیابان ان کا
ملی زندگی ہے اسی کو دوامی
گیا اس جہاں سے جو قربان ان کا
نکیرین جب بھی کہیں گے مجھے کچھ
کہوں گا لے آیا ہے ارمان ان کا
اے محمود مجھ کو ملے گر ہنر یہ
کہے مجھ کو دنیا ثنا خوان ان کا

25