زمیں پہ شورِ قیامت مچا گئے یارو |
خبر ملی ہے مسیحا ہیں آ گئے یارو |
نیا اب آسماں اور اک نئی زمیں ہو گی |
یہ مژدہ آکے وہ سب کو سنا گئے یارو |
دلیل لے کے وہ آئے تو ہم نے مان لیا |
نشان بھی تو سبھی ہیں دکھا گئے یارو |
اماں میں آ گئے ہم امن کی پناہ میں ہیں |
وہ ظلمتوں سے ہمیں ہیں بچا گئے یارو |
زمانے بھر میں مخالف بگولے اُٹھے ہیں |
ہمیں تو اور بھی اونچا اُڑا گئے یارو |
چراغ کیسے بجھیں گے یہ اِن کی پھونکوں سے |
ملائک ان کو خدا کے جلا گئے یارو |
قبول کرنے کو اسلام لوگ دعوت دیں |
عقیدہ کوئی نیا کب بنا گئے یارو |
ہمیں امّید ہے چشمے انہی سے پھوٹیں گے |
جو دل ہیں مولوی پتھر بنا گئے یارو |
ہمارا کام ہے پیغام جگ کو دے دینا |
جو لوگ پہلے بھی ہم سے سنا گئے یارو |
خدا گواہ کہ توحید پر ہیں قائم ہم |
اسی صدا کو تو پہلے لگا گئے یارو |
ہے دی شہادت اعلٰی شہید ہونے کی |
وفا وہ ہر قدم اپنی دکھا گئے یارو |
بہت سے آئے تھے دعویٰ لئے مٹا دیں گے |
دکان اپنی وہ کب کی بڑھا گئے یارو |
پھلے گا پھیلے گا پھولے گا یہ شجر اب تو |
اسے خدا کے فرشتے لگا گئے یارو |
قریب ہے وہ مدد اب خدا کی آئے گی |
وہ اپنی فتح کا نعرہ لگا گئے یارو |
تمہیں نوید ہو طارق طلوعِ صبحِ نو |
گلے ملیں گے سبھی دن وہ آ گئے یارو |
معلومات