ترا یہ دعویٰ کہ ہے تجھ کو پیار جانے دے
بنا نہ پیار کا تو اشتہار جانے دے
یہ اب عیاں ہے سبھی پر تو مان لے آخر
تو کر رہا تھا فقط کاروبار جانے دے
جو جال تو نے بچھایا تھا اب سمیٹ بھی لے
میں کب کا ہو گیا جس کا شکار جانے دے
میں ایک ہجرتی طائر تو اب مزید نہ روک
یہاں سے اڑ گیا اب میرا ڈار جانے دے
تمہاری قید میں تڑپا ہوں میں یہاں برسوں
چکا دیا ہے تمہارا ادھار جانے دے

2
70
بہت خوب ۔ بنا نہ پیار کا تو اشتہار جانے دے ۔ واہ واہ واہ

حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ