نیک ہو ارادے تو آتی ہے مدد غیبی
کھوٹ ہو نیت میں پھر تو نصیب بھی خالی
آسماں سے ویسے ہی فیصلے اترتے ہیں
جیسی اگتی رہتی اعمال کی یہاں کھیتی
دین کے تمسخر سے خود کو بچانا ہے
لاشعوری میں حرکت کفر سی نہ ہو کوئی
آنسو جب نکلتے ہیں چشم سے ندامت کے
تو رہے کرم شامل حال جل جلالہ بھی
مغفرت بہانوں کو ڈھونڈ کر ہو جاتی ہے
مثل ابر بن، جب رحمت خدا کی برسیگی
گر قبولیت کے اوقات پانے ہو ناصر
کب دعا اثر لیتی، علم سے ہو آگاہی

0
81