کامیابی پر وہ اِترائیں تو اِترائیں گے کیا
دل ہمارا جیت کر جائیں تو کر جائیں گے کیا
آنا چاہیں حضرتِ ناصح تو آ جائیں مگر
اس سے پہلے یہ تو سمجھائیں کہ سمجھائیں گے کیا
آپ دنیا میں کریں دل کھول کر جو دل کرے
روزِ محشر آپ بتلائیں تو بتلائیں گے کیا
عمر جب عشقِ بتاں میں سب گزاری آپ نے
اب مسلماں آپ ہو جائیں تو ہو جائیں گے کیا
آپ بھی تو حوصلہ کر کے قدم بڑہائیے
وہ قریب آنے سے شرمائیں تو شر مائیں گے کیا
دولتِ دنیا سے حاصل ساری خوشیاں تو نہیں
چینِ دل آرامِ جاں پائیں یہاں پائیں گے کیا
ایک دن جانا تو ہے سب کو خدا کے سامنے
کوئی نیکی گر نہ لے جائیں تو لے جائیں گے کیا
دامنِ احمد سے وابستہ ہماری کل حیات
اس سے باہر کچھ اگر پائیں تو پھر پائیں گے کیا
طا رِق عیسیٰ کو گئے دنیا سے اب مدّت ہوئی
وہ اگر کہتے ہیں واپس آئیں گے آئیں گے کیا

0
101