اعلیٰ ہے ہر جہان میں حشمت حبیب کی
یہ زندگی دہر میں بھی رحمت حبیب کی
ہر دم ہیں اس خیال میں بطحا کی رونقیں
ارمان ہیں حزیں کے زیارت حبیب کی
سمجھو کے کھل گئے ہیں سدا باب دان کے
دامن میں گر ہے آ گئی چاہت حبیب کی
جو دل کی آرزو میں ہے زینت وہ خلد کی
روضہ کے پاس دیکھ لو جنت حبیب کی
عیش و نشاط کب ہے دلِ ما کی چاشنی
پونجی حزیں کے دل کی ہے الفت حبیب کی
ممنون دو جہان ہیں دلبر سے فیض کے
قصرِ دنیٰ میں تاباں لطافت حبیب کی
الطاف ان کے عام ہیں محمود ہر جگہ
لطفِ غنیٰ ہے دیتی عنایت حبیب کی

0
34