کتنا بڑا ہے یہ بھی احساں حضور کا |
سایہ جو کل کرے گا داماں حضور کا |
ہے امتوں میں یکتا امت حبیب کی |
ممنون حشر تک ہے انساں حضور کا |
گھیرے میں رحمتوں کے ہستی تمام ہے |
لطف و کرم ہے سب پر ہر آں حضور کا |
ان کے لیے ہی روشن افلاک کا ہے دل |
درجہ کمال سب سے پنہاں حضور کا |
سارے مکیں مکاں ہیں خاطر حبیب کی |
ہر حال میں ذکر ہے تاباں حضور کا |
ان کے لیے ہے قرباں میری یہ زندگی |
ہر آن بان ان کی دل جاں حضور کا |
بحشش ملے گی ہم کو پورا یقیںن ہے |
محمود ہاتھ میں لو داماں حضور کا |
معلومات