میں اب مصروف رہتا ہوں
میں بس تنقید کرتا ہوں
میں لوگوں پر نہیں کرتا
میں بس شاہد پہ کرتا ہوں
میں اب مصروف رہتا ہوں
میں خود سے پوچھتا ہوں اب
میں کیا ہوں ایسا کیوں ہوں میں
میں آیا ہوں کدھر سے اور
مجھے جانا کہاں ہو گا
یہی وہ مسئلے ہیں جو
مجھے مصروف رکھتے ہیں
مجھے ہنسنے نہیں دیتے
مجھے رونے نہیں دیتے

0
87