دل میں ابھی اس کے کوئی آزار نہیں ہے |
لگتا ہے اسے مجھ سے ابھی پیار نہیں ہے |
کہتا ہے کہ کچھ بھی اسے اچھا نہیں لگتا |
وہ میری محبت میں گرفتار نہیں ہے |
رشتے اسے لگتے ہیں زندان کی مانند |
میرا ابھی اتنا وہ طلب گار نہیں ہے |
وہ پیار کو اک کھیل سمجھتا ہے ابھی تک |
چھوڑو ابھی اتنا وہ سمجھ دار نہیں ہے |
ملتا ہے مجھے اپنی ہی شرطوں پہ وہ شاہد |
اچھا ہے ابھی مجھ سے وہ بیزار نہیں ہے |
معلومات