دریچہ وا ذرا کر دو صدائیں بھیجی ہیں |
ہوا کے دوش پہ میں نے دعائیں بھیجی ہیں |
تمہیں پسند بہت بارشوں کا موسم ہے |
اپنے حصے کی تم کو گھٹائیں بھیجی ہیں |
تم آسمان کو چھو لو یہ میری خواہش ہے |
تمھاری سمت میں میں نے ہوائیں بھیجی ہیں |
تمھارا دل جو دکھا ہے مری محبت میں |
تمھارے دل کے لیے کچھ دوائیں بھیجی ہیں |
کوئی بھی رنگ ہو جچتا ہے بس تمھارے پر |
قوسِ قزح کی میں نے ردائیں بھیجی ہیں |
تمھارے بعد مرا دل کہیں نہیں لگتا |
اپنے دل کی تمھیں التجائیں بھیجی ہیں |
معلومات