بہت ہوا اب خمار یارو |
نہیں ہے اپنا شمار یارو |
نہ فکر کیوں ہو مجھے کہ میں تو |
نہیں تغافل شعار یارو |
کہ لوٹ آنا نہیں ہے ممکن |
کرو نہ اب انتظار یارو |
میں کاغزی پیرہن کی کشتی |
تلاطموں کا شکار یارو |
سناؤں کس کو میں درد اپنا |
نہیں کوئی غم گسار یارو |
سکوں بھی گھر کا اداس ہے اب |
گھٹی ہے جب سے پگار یارو |
نہ وہشتِ غم نہ غم سبو کا |
ہے غم غمِ روزگار یارو |
کہو کہ چارا گری ہو کیسے |
ہاں زخم بھی ہیں ہزار یارو |
"اثر" دعا گو ہے بڑھ نہ پائے |
جہاں میں دل کا غبار یارو |
معلومات