بہت ہوا اب خمار یارو
نہیں ہے اپنا شمار یارو
نہ فکر کیوں ہو مجھے کہ میں تو
نہیں تغافل شعار یارو
کہ لوٹ آنا نہیں ہے ممکن
کرو نہ اب انتظار یارو
میں کاغزی پیرہن کی کشتی
تلاطموں کا شکار یارو
سناؤں کس کو میں درد اپنا
نہیں کوئی غم گسار یارو
سکوں بھی گھر کا اداس ہے اب
گھٹی ہے جب سے پگار یارو
نہ وہشتِ غم نہ غم سبو کا
ہے غم غمِ روزگار یارو
کہو کہ چارا گری ہو کیسے
ہاں زخم بھی ہیں ہزار یارو
"اثر"‌‌‌‌‌‌‌‌‍‌ دعا گو ہے بڑھ نہ پائے
جہاں میں دل کا غبار یارو

21
491
یہاں یاروں نہیں یارو آۓ گا
تلاطم ت سے ہوتا ہے

اصلاح کے لئے شکریہ جناب،سلامت رہیں، شاد و آباد رہیں۔

آپکی محبت بھائ -
دعا ہے آپ خوب اچھا لکھتے رہیں

آمین

0
میرے خیال میں تلاطُم ت سے نہیں بلکہ ط سے ہی ہے اور یہ عربی کے لفظ لطمہ سے اِسمِ مُذکّر واحد ہے

0
حضرت فیروزاللغات کے مطابق یہ ت سے ہی ہوتا ہے
دیگر لغات کے مطابق عربی کے لفظ لطمہ سے ہی مشتق ہے مگر اسکا اسم عربی میں بھی ت سے ہی بنتا ہے یعنی تلاطم۔
لہازا میری دانست میں یہ تلاطم ہی بنتا ہے اسکے سوا کبھی اسے ط سے لکھا ہوا بھی نہیں دیکھا
آگے آپ کی مرضی -

ہاں تو محترم آپ بجا فرما رہے ہیں کہ آپ کی دانست میں یہ تلاطم ہے
اور تلاطم میں ط ہی ہے
فرہنگِ آصفیہ میں بھی ط سے ہے

0
میری مراد پہلی ت سے نہیں کیونکہ وہ تو ت ہی ہے اور شاعر موصوف نے بھی اسے ت سے ہی تحریر کیا ہے
البتّہ دوسرے لفظ کا پہلا حرف ط (طم) سے ہے اور اسی پر بات ہو رہی ہے
گر قبول افتد زہے عِزّو شرف

0
سوری سر میری سمجھ نہیں آیا کہ آپ مری بات کی تردید کر رہے ہیں یا تصدیق -
مگر آپ کو جیسے صحیح لگے ویسے ہی لکھیں اور ان صاحب کو اپنی تحقیق کرنے دیں

0
معذرت خواہ ہوں آپ کا کنفییوژن اب سمجھ میں آ گیا۔
شاعر صاحب نے پہلے طلاطم لکھا تھا میرے کمنٹس کے بعد انہوں نے اسے تلاطم کر لیا
آپ نے جب دیکھا تو وہ صحیح ہو چکا تھا اس لیے یہ غلط فہمی ہوئ-
ہم دونوں ایک ہی بات کہہ رہے تھے
شکریہ

ہاں شاید آپ نے جب ان اغلاط کی طرف اشارہ کیا اس وقت شاید شاعر صاحب نے اسے طلاطم باندھا ہو اور بعد ازاں انہوں نے آپ کی نشاندہی پر انکی تصحیح فرما لی جبکہ مَیں نے یہ غزل آج ہی دیکھی ہے تو اس تناظر میں آپ صحیح فرما
رہے ہیں

https://www.aruuz.com/poetry?id=GmlExrtTZKexBS1ZnFEU
اس لنک پر کلک کریں اور میری بھی اصلاح فرمائیں شکریہ ۔یہ لنک اسی website کا ہے

0
فیضان صاحب میں تبصرہ تو کر دوں مگر پچھلی دفعہ آپکو میری بات پسند نہیں آئ تھی اس لیے اب دوبارہ کچھ کہنے سے ڈرتا ہوں۔

0
بھائی جان ایسی کوئی بات نہیں ہے میں نے وہ تمام آپ کی بتائی ہوئی باتیں پوسٹ کی تھی اور تفصیل سے پڑھیں بھی تھیں۔

0
بھائی جان میری اگر کوئی بات بری لگی ہو آپ کو تو معذرت کرتا ہوں ۔

0
لہٰذا
درست املا یوں ہے

0
سر آپ کا کہنا بالکل بجا ہے مگر مجھے اپنے کی بورڈ پہ کھڑا زبر نہیں ملتا لہازا مجبورا ایسے لکھنا پڑھتا ہے

0
https://www.aruuz.com/poetry?id=oOYnkCg1Mn5vM6ZtG7Jw
Arshad H Rashid بھائی میری اصلاح فرمائیں
یہ اوپر لنک دیا ہوا ہے ۔شکریہ

0
مَن آنم کہ مَن دانم

0
سر یہ اگر آپ نے میرے لیۓ لکھا ہے تو
"درایں چہ شک" اور اگر آپ نے اپنے لیۓ لکھا ہے تو کسرِ نفسی ہے

0
جی اپنے لئے ہے کیونکہ ہر نَفَس اپنے آپ سے بہتر طور پر واقف ہے
البتّہ اگر اللہ کریم احباب کے حُسنِ ظن کے مطابق قبول کر لے تو اسکا لطف و کرم

0