نگر نگر پھرے مگر کہیں ملا نہ وہ گہر
جو چندے آفتاب ہو جو چندے ماہ تاب ہو
جو چال میں وقار ہے جمال و حسنِ یار ہے
اسی کے ساتھ تم چلو مصاحبِ نواب ہو
زمانے بھر کی نعمتیں خدا کرے تمہیں ملیں
قدم قدم دُعا تمھارے ساتھ بے حساب ہو
جہاں کہیں بھی تم رہو ہمیشہ یوں ہی خوش رہو
خدا کرے نصیب میں تمہارے آب و تاب ہو
چلے چلو جو رات ہے یہ کچھ دنوں کی بات ہے
کھُلا ہوا ملے تمہیں جو رحمتوں کا باب ہو
رہیں بلند حوصلےہو تم کو علم اس قدر
سوال ہو اگر کوئی جواب لاجواب ہو
اگر ہو ہاتھ میں دُعا مرَض رہے نہ لا دوا
اگر ہو ں نفرتیں کہیں تمہیں نہ اضطراب ہو
ترقّیاں تمہیں ملیں جہاں بھی روزگار ہو
جو کام حوصلے کا ہو تمہارا انتخاب ہو
تمہاری خدمتوں سے خوش تمہارا رہنُما رہے
ہے وقت بہترین جب کہ عالمِ شباب ہو

0
30