بیٹھے بیٹھے مجھے خیال آیا
اپنے حالات پر ابال آیا
زندگی بھر برا نہیں سوچا
مجھ پہ کیوں رنج اور ملال آیا
جتنا ناکامیوں پہ غصہ تھا
اپنے اوپر ہی میں نکال آیا
میری کوئی دعا نہیں سنتا
میرے من میں یہی سوال آیا
میں ستارہ شناس تھا شاہد
مجھ پہ آیا تو کیوں زوال آیا

155