نبی کے کرم پر لگی یہ نظر ہے |
اسی دھن میں جاری جہاں کا سفر ہے |
نہیں فکرِ امروز و فردا نہیں ہے |
سخی کے جو ٹکڑوں پہ اپنی گزر ہے |
انہیں کے ہیں آساں جہاں بھر میں رستے |
نبی پاک جن کا حسیں چارہ گر ہے |
وہ ہی چہرہ دائم دلی آرزو ہے |
نہ جانے مقدر میں کب یہ سحر ہے |
بہار آئے ایسی ہو منظر سہانا |
نبی کے لیے اب حزیں آنکھ تر ہے |
کرم ہو اے آقا یہ جھولی ہے خالی |
یہ بھی جان مانگے عطا کی نظر ہے |
سدا چاہے محمود بطحا میں رہنا |
سخی کے کرم پر یہ اب منحصر ہے |
معلومات