مرے نصیب کے کھاتے کو کیوں سیاہ کیا |
یہاں میں تھا ہی نہیں میں نے کیا گناہ کیا |
عمر گذر گئی بس دشمنی نبھاتے ہوئے |
ملا تو کچھ بھی نہیں خود کو ہی تباہ کیا |
مگن تھے لوگ یہاں کام میں مگر میں نے |
کیا تو کچھ بھی نہیں عشق بے پناہ کیا |
بدل کے بھیس فقیروں کا شہر میں اس کے |
جس سے بھی ہاتھ ملایا اسے ہی شاہ کیا |
پہلے اس سے کہ کوئی مجھ کو مارتا شاہد |
خود کو مار کر خود کو ہی پھر گواہ کیا |
معلومات