کہیں درمیان میں پھنس گیا
نہ اِدھر گیا نہ اُدھر گیا
یہ نہیں کہ کی نہیں کوششیں
مری کوششیں رہیں بے ثمر
مجھے اس کا کوئی بھی غم نہیں
مجھے دکھ یہ ہے رہا بے ہنر

0
63