نورِ مجسم ذات ہے ان کی نیرِ اعظم ہیں یہ نبی
رہبرِ کامل سب سے معظم سیدِ عالم ہیں یہ نبی
اول خلق میں نورِ نبی ہستی ہے ساری جس سے چلی
جن سے ہے روشن شمع ہدات حاکمِ محکم ہیں یہ نبی
بگڑی کو بھی بناتے ہیں یہ ڈوبے ہوؤں کو تراتے ہیں
جگر کی ٹھنڈک جان کی راحت زخم کی مرہم ہیں یہ نبی
شافیٔ محشر ساقیٔ کوثر سب سے جدا ہادی و دلبر
درماں دکھوں کا نورِ مجسم ماہیٔ غم ہیں یہ نبی
عام ہے رحمت جن کی سدا سب سے ہیں کامل وہ آقا
دان کا دریا فضل کی دنیا کرم کا قلزم ہیں یہ نبی
دیکھیں یہ اپنی آنکھ سے جو ہے غیر کی دید سے پوشیدہ
اوجِ فلک پہ وہ جائیں ہستی میں اکرم ہیں یہ نبی
جن کی سخا محمود ہے وا اور خلقِ خدا میں ہیں سب سے جدا
دان کا منبع چشمِ عطا اور رہبرِ اعظم ہیں یہ نبی

47