کیوں سمجھتے ہو آسمانی ہوں
میں حقیقت میں ناگہانی ہوں
میری بس داستان اتنی ہے
میں کہانی میں اک کہانی ہوں
مجھ کو پتھر بنا دیا غم نے
اصل میں تو میں صرف پانی ہوں
میں کبھی بھی ٹھہر نہیں سکتا
میں تو دریا کی بس روانی ہوں
میرے جیسا کوئی نہیں موجود
گذرے وقتوں کی اک نشانی ہوں
مجھ کو کوئی سمجھ نہیں پایا
میں سمندر کی بے کرانی ہوں

0
60