سوالی بن کرنبی کے در پر غریب اور خستہ حال آیا
خدا کی رحمت سے خالی دامن میں بھر کے مال و منال آیا
مرے جو بگڑے تھے کام سارے ہوے ہیں بہتر ترے ہی صدقے
دعا میں تیرا اے میرے آقا مجھے تو جب بھی خیال آیا
پو چھیں گے محشر میں اہل محشر مرے نبی کے غلاموں سے یہ
تمہارے چہروں پہ آج اتنا کہاں سے نور و جمال آیا
رکھو زباں پر سجا کے اپنے نبی کی پیاری پیاری نعتیں
نبی کی نعتوں سے قادیانی لعین پر ہے زوال آیا
مرے نبی کی ختم نبوت پہ جس کسی نے دیا ہے پہرا
عتیق اس پر قسم خدا کی بڑا ہی عوج و کمال آیا

116