جو نہ کرنا تھا کر گیا ہوں میں
آج حد سے گذر گیا ہوں میں
مار کر اپنی میں اناؤں کو
اس کے قدموں میں گر گیا ہوں میں
آج ٹوٹا ہوں ایسی شدت سے
کرچی کرچی بکھر گیا ہوں میں
خود کو پہچان ہی نہیں پایا
آج خود سے مکر گیا ہوں میں
بانٹ کر خود کو مفت سارا دن
مثلِ سورج اتر گیا ہوں میں

0
43