تتلیاں تو سب کا ہی
دل بہت لبھاتی ہیں
پر ہوا میں وہ اپنے
ایسے پھڑ پھڑاتی ہیں
گیت جیسے گاتی ہیں
ہر طرح کے رنگوں سے
دائرے بناتی ہیں
غور سے اگر دیکھو
کتنا مسکراتی ہیں
تتلیوں سے پوچھو تو
تتلیاں یوں بننے میں
ان کو کس تغیر سے
یوں گزرنا پڑتا ہے
صبر کرنا پڑتا ہے

0
66