کنول کھلا کبھی دیکھا ہے سنگِ مر مر پر
کنول جو چاہیے کیچڑ کہیں سے بھر لاؤ
جو جنگ جیتنا چاہو تو ایک نسخہ ہے
زباں پہ شیر اور دل میں سکون بھر لاؤ

0
90