کنول کھلا کبھی دیکھا ہے سنگِ مر مر پر |
کنول جو چاہیے کیچڑ کہیں سے بھر لاؤ |
جو جنگ جیتنا چاہو تو ایک نسخہ ہے |
زباں پہ شیر اور دل میں سکون بھر لاؤ |
کنول کھلا کبھی دیکھا ہے سنگِ مر مر پر |
کنول جو چاہیے کیچڑ کہیں سے بھر لاؤ |
جو جنگ جیتنا چاہو تو ایک نسخہ ہے |
زباں پہ شیر اور دل میں سکون بھر لاؤ |
معلومات