نور وہ ماہ تاب سا ہو گا |
اس کا چہرہ کتاب سا ہو گا |
جب چڑھا وہ مہِ چہار دہم |
بدر وہ آفتاب سا ہو گا |
معرفت ہو گی اس کی باتوں میں |
علم و فن لا جواب سا ہو گا |
وہ جو اترے گا پھر منارے پر |
کام اس کا شتاب سا ہو گا |
لے کے روشن نشان آئے گا |
دور بیں وہ عقاب سا ہو گا |
آسماں بھی نشاں دکھائے گا |
مہر ومہ پر نقاب سا ہو گا |
کشتئی نوح ہو گی دنیا میں |
اور اک سیلِ آب سا ہو گا |
کوئی کیڑا زمیں پہ پھیلے گا |
وہ بھی جیسے عتاب سا ہوگا |
پھر بھی لوگوں کو ماننے میں اسے |
کوئی حائل حجاب سا ہو گا |
جگ میں پیغام اس کا پہنچے گا |
جب نہ مانے عذاب سا ہو گا |
مان کر اس کو امن پائیں گے |
ان کا آساں حساب سا ہو گا |
عاقبت ان کی سنورے گی طارق |
باقی عالم سراب سا ہو گا |
معلومات