اے خدا میرے وطن کی تُو حفاظت کرنا
حکمراں اس پہ تُو ظالم نہ مسلّط کرنا
ماننا جب ہے اولی الامر کو طاعت تیری
کام بندوں کا تو ہوتا ہے عبادت کرنا
ہو میسّر یہاں دو وقت کی روٹی سب کو
جو یہاں سیکھ کے بیٹھے ہیں ریاضت کرنا
ملک یہ تُو نے دیا ہے تو نگہبان بھی دے
تُجھ پہ چھوڑا ہے تُو اس بار عنایت کرنا
کوئی ہر حال میں انصاف جو قائم کر دے
حوصلہ سچ کا عطا فہم و فراست کرنا
دے عمل جس کا گواہی کہ ہے وہ مردِ خدا
کامراں اس کو عطا کر کے شجاعت کرنا
تُو نے ایمان کی پُر سش تو رکھی اپنے تک
کب کہا بندوں سے بندوں پہ وکالت کرنا
طارق آثار نظر آئیں گے تبدیلی کے
ہو جو حقدار سپرد اس کے امانت کرنا

37