حبیب ان کو کہتا ہے پروردگار
ملی شان جن کو بڑی شان دار
علیٰ ذکر ان کا ہے ہر دور میں
ہے قرآن کہتا کہے کردگار
قدم سے نبی کے شگفتہ چمن
ورودِ نبی سے ہے اس میں بہار
ہیں سرِ الہ کو نبی جانتے
نبی کا ہے یکتا خدا راز دار
کہاں مثل ان کے کوئی اور ہے
دہر میں ہیں یکتا نبی تاجدار
بشارت دیں جن کی تمام انبیا
وہ ہستی کی راحت ہیں جانِ قرار
اے محمود لرزاں جو طاغوت ہے
جلالِ نبی ان پہ ہے آشکار

32