پرتو جمالِ جاں کا ایسا ہے دیکھ لو
دل اُس کی دید کا ہی پیاسہ ہے دیکھ لو
کرتی ثنا نبی کی یہ کائنات ہے
چرچہ دہر میں اُن کا اونچا ہے دیکھ لو
یہ مُصطفیٰ کے در پر نُوری ہجوم ہے
نوری نبی کے در کا بردہ ہے دیکھ لو
شہرِ نبی کی اعلیٰ شہروں میں شان ہے
بابِ سخا پہ رہتا طرفہ ہجوم ہے
نوری بھی ان میں ان کا بردہ ہے دیکھ لو
جو خلد کا زمیں پر نقشہ ہے دیکھ لو
تخلیق ربِ قادر ساری ہیں نعمتیں
میرا کریم اُن کا داتا ہے دیکھ لو
سب آن بان شانیں اُن پر نثار ہیں
رکھا خدا نے سودا سستا ہے دیکھ لو
مولا نے کل سجایا منظر حیات کا
محمود! اس میں دلبر پیارا ہے دیکھ لو

72