حسین آنکھوں میں خواب گم صم
ہیں زلف کے پیچ و تاب گم صم
سوال تھا اک شکستٕ دل کا
جواب میں ہے جواب گم صم
ذرا جو چوری سے ان کو دیکھا
خطیب گم صم خطاب گم صم
نہ ان کے چہرے کو چاند کہنا
ہوا ہے خود ماہتاب گم صم
ہماری نظروں کی گدگدی سے
تمہارے چہرے کی تاب گم صم

57