اے مولا مجھے وہ قرینہ ملے
جھکاؤں میں نظریں مدینہ ملے
لگیں ہاتھ سنگِ مدینہ سخی
مجھے وہ حجر وہ نگینہ ملے
نبی میرے آیا ہوں گرداب میں
حزیں کو حرم میں سکینہ ملے
ہو نامِ نبی میرے دل کا سکوں
حسیں یادوں کا وہ خزینہ ملے
بلائیں درِ پاک پر مصطفیٰ
وہ نوری عطا کا سفینہ ملے
شرابور ہوتا ہے غم سے بدن
بدن سے وہ غائب پسینہ ملے
نبی جی تجھے آل کا واسطہ
مجھے شہرِ جاناں مدینہ ملے

111