ہم کو دل کی بات کہنے دیجیے
عشق کے راہوں پے چلنے دیجیے
یوں سرِ بازار کیوں ہو روکتے
اُن کو بِکنا ہے تو بِکنے دیجیے
لینا مت احسان اپنے دوست سے
زخم دشمن کو ہی بھرنے دیجیے
در بدر کے ٹھوکرے کھاتے ہو آپ
اِس سے بہتر ہے کی مرنے دیجیے
رکھ لو شامی خود کو اصلی حال میں
آگ لگتی تو ہے تو لگنے دیجیے

0
195