دیکھے تھے جو بھی خواب وہ سارے بکھر گئے
ہم سوچتے ہی رہ گئے اور دن گزر گئے
ہر راستہ غلط چنا پھر یہ سزا ملی
ہم رہ گزر میں رہ گئے وہ اپنے گھر گئے
ہم زندگی پہ کھیل کے پہنچے جو روبرو
وہ مسکرا کے شرط سے اپنی مکر گئے
اس جاہلوں کے دیس میں کیسی سزا ملی
ایک ایک کر کے اپنے یاں سارے ہنر گئے
شاہد یہ کیوں لکھا تھا ہمارے نصیب میں
ہم جس طرف گئے اسی جانب بھنور گئے

88