ہمیشہ ہر گھڑی ہر لمحہ فکرِ آرزو رہنا |
بہت مشکل ہے دے کے دل کسی کو سرخرو رہنا |
عجب لذت ہے اے دل ! وصل سے بیزار رہنے میں |
فراقِ یار میں ہردم سراپا جستجو رہنا |
کبھی تو رنگ لاۓ گا تجھے پانے کی چاہت میں |
مرا یوں دربدر پھرنا مرا یوں کوبکو رہنا |
کلیم اللہ نہیں گرچہ مری بھی یہ تمنا ہے |
حضورِ یزد میں دو پل ہی محوِ گفتگو رہنا |
"رَأی ربّهْ" کا نعرہ ہو تمنا ہو مری پوری |
یہی دیرینہ خواہش ہے خدا سے روبرو رہنا |
اگرچہ "لن ترانی" ہے ترا دعویٰ خدائے طور |
مگر اک ٹوٹے دل کی یاس ہے کچھ دوبدو رہنا |
کہا میں نے جو بر آۓ تمنا میری اے مولی ! |
صدا آئی فلک سے یہ ہمیشہ باوضو رہنا |
یہ "اوصیکم بتقوی اللهِ" ہی سرمایَۂ کل ہے |
یہی اصلِ تصوف ہے اسی سے خوبرو رہنا |
اے غافل ! عطر بیزی مشک و عنبر سے نہیں ہوتی |
کلام اللہ کو لازم پکڑ پھر مشکبو رہنا |
ظفر یابی کا نکتہ ہے اسی نسخے میں پوشیدہ |
یہی مقصودِ ہستی ہے ہمیشہ عبدِ ھو رہنا |
محبت رنگ لاتی ہے اگر اہلِ وفا کی ہو |
وگرنہ جابجا بے جا ہے بے جا جوبجو رہنا |
ہے رسمِ عاشقی معشوق کی راہوں میں لٹ جانا |
کسی عاشق سے سیکھو مجنووں سا چار سو رہنا |
سبق لے قیس کی صحرا نوردی سے تو یہ شاہؔی |
کہ اہلِ دل کا شیوہ ہے سراپا جستجو رہنا |
معلومات