چند آنسو سنبھال رکھے ہیں |
اور رنج و ملال رکھے ہیں |
محتسب آ تجھے دکھاؤں میں |
میں نے بس درد پال رکھے ہیں |
زندگی نے چھپا کے دامن میں |
کیسے کیسے زوال رکھے ہیں |
مجھ کو اڑنے کی آرزو ہے بہت |
سنگ اس نے سنبھال رکھے ہیں |
روز_محشر کے انتظار میں ہوں |
لب پہ کتنے سوال رکھے ہیں |
چار دن کی ہے زندگی شاہدؔ |
سانس اس میں محال رکھے ہیں |
معلومات