مرے آ قا مجھے اپنی الفت کا خزینہ دو
قسمت میں مری آقا لکھ پیارا مدینہ دو
قربان میں اس دل پر رہتا ہے طیبہ میں
رکھتا ہے جو دل ایسا مجھے ویسا ہی سینہ دو
دیوانِ ادب مرا تیرے ذکر سے چمکا کرے
جڑوں ملک سخن میں جو مجھے ایسا نگینہ دو
ترے در پہ عتیق آکر سنیں سارا قران آقا
اک بار تو طیبہ میں رمضاں کا مہینہ دو

63