آئے ہیں جو پھر جلسہ کے ایّام مبارک
آغاز بھی خوشیوں سے ہو انجام مبارک
ہر لحظہ فرشتوں کی حفاظت میں رہو تم
روشن ہو ہر اک صبح ، ہر اک شام مبارک
تائید الٰہی کے جو تم ذکر سُنو گے
افضالِ الٰہی ، تمہیں انعام مبارک
مل بیٹھو گے ان سے جو نئے آن ملے ہیں
صحبت ہو بزرگوں کی بھی ہر گام مبارک
اس سال کے دوران جو رخصت ہوئے ہم سے
کرتے ہیں دعا جب وہ سُنیں نام مبارک
گر لب پہ رہے ذکر خدا کا بھی شب و روز
پھر ہوں گے ہما رے تو سبھی کام مبارک
مل جائے خلیفہ کی ہمیں دید کی لذّت
زندہ جو کریں روح کو ، پیغام مبارک
پائیں گے وہی امن ، جو آ ئیں گے یہاں پر
کہتے ہیں انہیں ہم ، تمہیں اسلام مبارک
صحبت کا بزرگوں کی جو ہے فیض اٹھایا
نیکی کا ہوا دل پہ جو الہام ، مبارک
طارق ہیں کڑے ہجر کے آلام جو جھیلے
تب آیا ہے خوشیوں کا یہ ہنگام مبارک

0
54