دم بدم ہم قدم، ہم قدم دم بدم
سارے مل کر چلیں ہم قدم دم بدم
ساتھ تیرے چلیں سانس کے زیر و بم
دم بدم ہم قدم، ہم قدم دم بدم
تُو نے پہنا خلافت کا جب پیرہن
تُجھ سے بیعت ہوئے ہیں سبھی مرد و زن
جو کہے تُو اطاعت کریں منّ و عن
تُو سلامت رہے تُو رہے خندہ زن
ساتھ تیرے چلیں سانس کے زیر و بم
دم بدم ہم قدم ، ہم قدم دم بدم
دم بدم ہم قدم، ہم قدم دم بدم
سارے مل کر چلیں ہم قدم دم بدم
ہم عَلَم لے کے نکلے ہیں اسلام کا
سارے عالم میں چرچا ہے پیغام کا
ہے نہیں وقت کوئی بھی آرام کا
ہم مسلسل چلیں وقت ہے کام کا
اس میں پیچھے رہیں گے کبھی بھی نہ ہم
ساتھ تیرے چلیں ، سانس کے زیر و بم
سارے مل کر چلیں، ہم قدم دم بدم
دم بدم ہم قدم، ہم قدم دم بدم
ہم خلافت کی شمع اُٹھائے ہوئے
سب اسی نُور سے ہیں نہائے ہوئے
قافلے دور دیسوں سے آئے ہوئے
کتنے ٹی وی پہ نظریں جمائے ہوئے
جان تُجھ پر نچھاور کریں سارے ہم
ساتھ تیرے چلیں ، سانس کے زیر و بم
سارے مل کر چلیں، ہم قدم دم بدم
دم بدم ہم قدم، ہم قدم دم بدم
خوں شہیدوں کا کب رائیگاں جائے گا
رنگ و بُو سے نہا گلستاں جائے گا
اب جہاں تک بھی یہ آسماں جائے گا
آگے بڑھتا ہی یہ کارواں جائے گا
فتح و نصرت ہی چومے گی اس کے قدم
ساتھ تیرے چلیں ، سانس کے زیر و بم
سارے مل کر چلیں، ہم قدم دم بدم
دم بدم ہم قدم، ہم قدم دم بدم

1
166
پسندیدگی کا شکریہ ثاقب محمود صاحب!

0