چلو کہ شام ہو گئی |
چلو کہ وقت کم بچا |
مسافتیں طویل ہیں |
منزلوں کی اب تلک |
ہم کو کچھ خبر نہیں! |
چلے تھے ہم یہ سیکھ کر |
کہ منزلیں ہی اہم ہیں |
حاصل_ سفر ہیں یہ |
افق کے پار منزلیں --- |
چلے تو ہم تمام عمر |
افق بھی سنگ سنگ چلا |
جو فاصلہ افق سے تھا |
وہ فاصلہ وہیں رہا |
اور منزلیں افق کے پار---- |
وہ راستہ چلے جو ہم |
ہم اس سے بے خبر رہے |
نظر ہماری ڈھونڈتی رہی افق کے پار کچھ --- |
اور اب تو شام ہو گئی |
اور وقت بھی نہیں بچا |
اور اب ہمیں خبر ہوئی |
کہ راستے تھے منزلیں |
اب کھو گئیں ہیں منزلیں! |
معلومات