دل نہیں لگتا اس جہان میں کیا
تم رہو گے اب آسمان میں کیا
اس پہ مایوسیوں کے سائے ہیں
کوئی رہتا ہے اب مکان میں کیا
میری کشتی تو ساحلوں پہ رہی
جھید تھا اس کے بادبان میں کیا
زندگی ایک بھی گذر نہ سکی
میں لکھوں اپنی داستان میں کیا
پوچھنا ہے مجھے پرندوں سے
راز ہے ان کی اس اڑان میں کیا
اس کے جاتے ہی مر گیا شاہد
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا

0
68