سفر میں راستہ اپنا کبھی جڑا ہی نہیں
یہ زندگی تو لمحوں کا میل لگتی ہے
نکال دوں جو میں صدیاں فراق کی شاہد
تو زندگی مری لمحوں کا کھیل لگتی ہے

79